اسلام آباد۔14نومبر (اے پی پی):چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کے تحت 10 برس کے دوران ملک میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، معیشت و غربت میں کمی آئی اور نئے تجارتی راستے بنے۔سی پیک حکام کے مطابق چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور(سی پیک)نے ترقیاتی کاموں کو فروغ دے کر خود کو پاکستان کے لیے اہم اقتصادی محرک کے طور پر ثابت کیا ہے جو اس کے بنیادی ڈھانچے، توانائی، برآمدات، تجارت، نقل و حمل، زراعت، روزگار، ادویات، آئی ٹی، موبائل ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں کو بہتر بنا ر ہاہے۔
گزشتہ 10 برس کے دوران 200,000 براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا کرنے والے 30 سے زائد منصوبے مکمل ہو چکے اور مزید ترقی کے مختلف مراحل میں ہیں جو پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے ایک راستہ ہموار کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ 6000 میگاواٹ سے زائد بجلی نیشنل گرڈ میں ڈالی جا چکی، 809 کلومیٹر ہائی وے بنائی گئی اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 886 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائنیں لگائی گئی ہیں۔
دس سال قبل اپنے قیام کے بعد سے سی پیک نے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کے منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے، اکتوبر 2022 تک 6,370 میگاواٹ سے زیادہ صلاحیت کے 11 منصوبے مکمل اور 880 کلومیٹر طویل ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن لائن تعمیر کی گئی ہے، تقریبا 1,200 میگاواٹ کی گنجائش والے مزید تین منصوبے-24 2023 کے اندر مکمل ہونے کی امید ہے جبکہ حال ہی میں 1,320 میگاواٹ تھر کول بلاک ون نے کمرشل آپریشن شروع کیا ہے۔ سی پیک کے تحت مکمل ہونے والے منصوبوں کے علاوہ کئی دوسرے منصوبے بھی زیر عمل ہیں جو پاکستان کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو مزید فروغ دیں گے۔
Hamza
No comments:
Post a Comment