والدین ہوشیار، سوشل میڈیا پر گھریلو لڑکیاں بھی ہراسانی کا شکار، کس طرح کی کالز آتی ہیں، کیا دھمکیاں ملتی ہیں؟ خطرناک اثرات سامنے آنے لگے



فیصل آباد: سوشل میڈیا پر گھریلو لڑکیاں بھی ہراسانی کا شکار ہونے لگیں جن کو ذاتی ڈیٹا ہیک کرنے کے ساتھ ساتھ سنگین دھمکیاں دی جاتی ہیں، لڑکیاں ڈری  سہمی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئیں۔


نجی نیوز کے مطابق فیصل آباد میں آن لائن ہراسانی کے بڑھتے واقعات نے لڑکیوں کو ڈپریشن سمیت نفسیاتی عوارض میں مبتلا کرنا شروع کر دیا۔ متاثرہ لڑکی شہلا (فرضی نام) نے بتایا کہ واٹس ایپ پر ملزم نے ان سے رابطہ کیا اور بطور انسپکٹر تعارف کروا کر دوستی کرنے پر مجبور کیا اور دھمکی دی کہ میرے پاس آپ کا سارا واٹس ایپ ڈیٹا ہے، اگر دوستی نہ کی تو میں ان کا غلط استعمال کر سکتا ہوں۔ شہلا نے مزید بتایا کہ ایف آئی اے میں شکایت کی گئی مگر ایک مہینہ گزرنے کے باوجود کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔


دوسری متاثرہ لڑکی (دردانہ) نے بتایا کہ ملزم نے ان کا نمبر لیا اور کالز سے تنگ کرنا شروع کر دیا، مطالبہ کیا گیا کہ دوستی کریں ورنہ آپ کی تصاویر ہمارے پاس موجود ہیں ان کو لیک کر دیں گے۔


ماہر نفسیات نے بتایا کہ 80 فیصد لڑکیاں آن لائن ہراسانی سے ڈپریشن میں مبتلا ہو جاتی ہیں۔ لڑکیوں کے موبائلز میں موجود ویڈیوز کو ہیک کر کے ان کے غلط استعمال سے غیر مناسب ویڈیوز بنائی جاتی ہیں۔ لڑکیاں ایسا سنگین معاملہ دیکھ کر ڈر جاتی ہیں، خاموش ہو کر سہی ہوئی زندگی گزارنے لگتی ہیں اور ڈپریشن سمیت نفسیاتی عوارض کا شکار ہونے لگتی ہیں۔

No comments:

Post a Comment