’ممکن ہے اسرائیل نے امریکی ہتھیار استعمال کرتے ہوئے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہو‘ امریکہ

 

’ممکن ہے اسرائیل نے امریکی ہتھیار استعمال کرتے ہوئے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہو‘ امریکہ



امریکہ کا کہنا ہے کہ ممکن ہے اسرائیل نے غزہ میں جنگ کے دوران بعض مواقع پر امریکہ کی جانب سے فراہم کردہ ہتھیار استعمال کرتے ہوئے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ (سٹیٹ ڈپارٹمنٹ) کا کہنا ہے کہ بظاہر لگتا ہے کہ اسرائیل نے امریکہ کی طرف سے فراہم کیے جانے والے اسلحے کا استعمال غیر ذمہ دارانہ طریقے سے کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ امریکی حکومت کے پاس اس بارے میں ’مکمل معلومات‘ نہیں ہیں۔

یہ رپورٹ تاخیر کے بعد بالآخر جمعہ کو کانگریس کے سامنے پیش کی گئی تھی۔

See full video about jobiden P (USA)       Click here

وائٹ ہاؤس کے حکم پر تیار کی جانے والی اس رپورٹ میں اس بات کا جائزہ لیا گیا ہے کہ اسرائیل نے گذشتہ سال کے آغاز سے امریکی فراہم کردہ ہتھیاروں کا استعمال کس طرح سے کیا ہے۔

اگرچہ رپورٹ میں غزہ میں کچھ اسرائیلی کارروائیوں کی واضح سرزنش کی گئی ہے تاہم رپورٹ میں حتمی طور پر یہ نہیں کہا گیا کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (ُآئی ڈی ایف) نے جنگ کے دوران بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں حماس کے خلاف لڑتے ہوئے ایک ’غیر معمولی فوجی چیلنج‘ کا سامنا تھا۔

If you want to earn daily 28$                Click here

امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی ہتھیاروں کے قانونی استعمال کے متعلق اسرائیل کی طرف سے ملنے والی یقین دہانیاں ’قابل بھروسہ‘ تھیں اور اس لیے ہتھیاروں کی ترسیل جاری رہ سکتی ہے۔

دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا کہ حماس ’فوجی مقاصد کے لیے شہری انفراسٹرکچر اور عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے‘ جس کے باعث اکثر یہ تعین کرنا مشکل ہو جاتا تھا کہ فوجی اہداف کیا ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے امریکی ساختہ ہتھیاروں پر انحصار کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ ممکنہ طور پر ان ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے بین الاقوامی انسانی قوانین کی ذمہ داریوں اور جنگ کے دوران شہری نقصان کو کم کرنے کے لیے قائم کردہ بہترین طریقوں کا خیال نہیں رکھا گیا تھا۔

دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اسرائیل کے پاس فوجی کارروائیوں کے دوران شہریوں کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے کے بہترین طریقوں پر عمل درآمد کرنے کے لیے تجربہ اور آلات موجود ہیں۔ تاہم، بڑی تعداد میں شہریوں کی ہلاکتوں اور دیگر زمینی حقائق کو دیکھتے ہوئے سوال اٹھتے ہیں کہ آیا آئی ڈی ایف ان ہتھیاروں کو مؤثر طریقے سے استعمال کر رہا ہے کہ نہیں۔‘

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیمیں، اسرائیل کی جانب سے شہری نقصان کو کم کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو ’غیر موثر اور ناکافی‘ قرار دے چکی ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ جائزے کے دوران پایا گیا کہ تنازع کے ابتدائی مہینوں میں اسرائیل نے غزہ میں زیادہ سے زیادہ انسانی امداد پہنچانے کی امریکی کوششوں کے ساتھ مکمل تعاون نہیں کیا۔ تاہم، ان کا کہنا ہے کہ اب صورتحال تبدیل ہو چکی ہے۔

’فی الحال ایسا نہیں لگتا کہ اسرائیلی حکومت امریکہ کی جانب سے بھیجی گئی انسانی امداد کی نقل و حمل یا ترسیل پر پابندی لگا رہی ہے یا کسی اور طرح سے اسے محدود کر رہی ہے۔‘

ترکی میں امریکہ کے سابق سفیر ڈیوڈ سیٹر فیلڈ ان لوگوں میں سے ایک ہیں جنھوں نے اس رپورٹ کی تیاری میں حصہ لیا ہے۔ بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی رپورٹ ہے اور امریکہ اسرائیلی اقدامات کا جائزے لیتے رہے گا۔

یہ رپورٹ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے رفح میں اسرائیل کی جانب سے باقاعدہ حملے کی صورت میں امریکی ہتھیاروں کی ترسیل روکنے کی دھمکی دینے کے چند روز بعد جاری کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پیر سے شروع ہونے والی مسلسل بمباری اور اسرائیلی ٹینکوں کی پیش قدمی کے بعد سے رفح سے 80 ہزار سے زائد افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ شہر میں اب بھی دس لاکھ سے زائد پناہ گزین موجود ہیں جبکہ بروقت امداد نہ پہنچ پانے کے باعث شہر میں خوراک اور ایندھن تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔

اسرائیلی فوج نے کارروائی کے آغاز سے پہلے مصر کے ساتھ رفح کراسنگ کا کنٹرول جاصل کر نے کے بعد اسے بند کر دیا تھا۔ دوسری جانب، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس کے عملے اور امدادی سامان سے لدے ٹرکوں کے لیے دوبارہ کھولی گئی کریم شالوم کراسنگ تک پہنچنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔

سات ماہ سے جاری غزہ جنگ کے بعد، اسرائیل کا اصرار ہے کہ رفح شہر پر قبضے اور حماس کی آخری بٹالین کا خاتمہ کیے بغیر اس جنگ میں فتح ممکن نہیں ہے۔

حماس کی جانب سے سات اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملے میں 1200 افراد کی ہلاکت اور 250 سے زائد شہریوں کو یرغمال بنائے جانے کے بعد اسرائیلی حملوں میں اب تک 34900 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے اکثریت بچوں کی ہے۔

وزیر خوراک نے پالیسی پر نظرثانی کا عندیہ دے دیا۔ Food minister signals policy review

لاہور

وزیر خوراک نے پالیسی پر نظرثانی کا عندیہ دے دیا۔



پنجاب کے وزیر خوراک بلال یٰسین نے لگاتار اجلاسوں کے دوران حکومت کی گندم کی پالیسی پر بات چیت کی، جس سے کسانوں اور قانون سازوں میں یکساں طور پر امید پیدا ہوئی۔

امدادی اقدامات کے لیے بہت زیادہ توقعات کے ساتھ، یاسین نے مزید پائیدار نقطہ نظر کو یقینی بنانے کے لیے نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، جاری پالیسی سے ہٹ گئے۔


انہوں نے انکشاف کیا کہ پالیسی کو بہتر بنانے کے لیے میٹنگز جاری ہیں، جس کا مقصد "گوبر تپاؤ پالیسی" کو ختم کرنا ہے اور مستقل حل کے لیے کوشش کرنا ہے۔

IF YOU WANT TO EARN DAILY 100$         CLICK HERE

غیر معمولی طور پر، خزانہ اور اپوزیشن دونوں قانون سازوں نے گندم کی موجودہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے اسے "کسان دشمن پالیسی" کا نام دیا جو کسانوں کا استحصال کرتی ہے اور معیشت کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اس اتفاق رائے کے درمیان، کسانوں کو ریلیف دینے اور حکومتی کارروائیوں میں شفافیت کو ترجیح دینے کے لیے پالیسی کا مکمل جائزہ لینے کے مطالبات سامنے آئے۔



29 اپریل کو سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے گندم پالیسی پر وسیع بحث کی سہولت فراہم کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن کو اسمبلی سے خطاب کی دعوت دی۔ تاہم، ٹھوس اقدامات فراہم کرنے کے بجائے، رحمان نے جاری مذاکرات میں حل کے قریب پہنچنے کا اشارہ دیا، اور 30 اپریل تک معاملے کے اختتام تک تفصیلی اپ ڈیٹس کو موخر کر دیا۔

VISIT MY MAIN BLOGS               CLICK HERE

عجلت کے احساس کا اظہار کرتے ہوئے، سپیکر خان نے ممکنہ طور پر ملتوی کرنے کا اشارہ دیا جب تک کہ خاطر خواہ پیش رفت نہ ہو، کسانوں کے خدشات کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے اسمبلی کی خواہش پر زور دیا۔

جیسے ہی 30 اپریل کا اجلاس شروع ہوا، کسانوں کو فائدہ پہنچانے والے اعلانات کی توقعات بڑھ گئیں۔ تاہم، وزیر یاسین نے گندم کی موجودہ پالیسی کے خلاف اپنے موقف کا اعادہ کیا، فوڈ سیکریٹریز کے درمیان جاری میٹنگز اور گندم کی درآمدات پر ماضی کے فیصلوں کی تحقیقات کرنے والی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کا حوالہ دیا۔


یٰسین نے اپوزیشن کی تجاویز کو ایڈجسٹ کرنے کا وعدہ کیا اور گندم کی خریداری کے مالی بوجھ پر تشویش کو اجاگر کیا، اصلاحی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔



انہوں نے امدادی قیمتوں پر تنقید اور زرعی ان پٹ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا حوالہ دیتے ہوئے دیہی اور شہری آبادی میں عدم اطمینان کو اجاگر کیا۔

SEE VIDEO ABOUT WHEAT         CLICK HERE

گندم کے وافر ذخیرے کے ساتھ لیکن حکومتی مالیات پر بوجھ ہے، یاسین نے چھوٹے پیمانے پر کسانوں کے لیے ریلیف کو ترجیح دینے، حکومت کو اس سے دور کرنے کا عزم کیا جسے اس نے عارضی حل قرار دیا، اور ایک طویل مدتی، پائیدار حل کی وکالت کی۔

تاہم، جیسے ہی یاسین نے اپنا خطاب ختم کیا، اپوزیشن کے اراکین نے حکومتی عدم فعالیت پر مایوسی کا اظہار کیا، اور حکومت پر الزام لگایا کہ وہ گندم کی پالیسی اور کسانوں کی فلاح و بہبود سے متعلق ٹھوس نتائج کے بغیر بات چیت کو طول دے رہی ہے۔

انڈین مسالوں میں کینسر کا باعث بننے والے کیمیائی اجزا کی موجودگی کا شبہ، ایتھلین آکسائیڈ کیا ہے؟

 

انڈین مسالوں میں کینسر کا باعث بننے والے کیمیائی اجزا کی موجودگی کا شبہ، ایتھلین آکسائیڈ کیا ہے؟



امریکہ میں خوراک اور ادویات کی جانچ  کرنے والے ادارے ایف ڈی اے نے انڈیا کی دو معروف مسالہ جات کمپنیوں کی مصنوعات کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ان کمپنیوں پر الزام ہے کہ ان کے مسالوں میں کینسر کا باعث بننے والا کیمیائی اجزا 'ایتھلین آکسائیڈ' موجود ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں ہانک کانگ نے ایتھلین آکسائیڈ کی حد سے زیادہ مقدار کی موجودگی کے الزامات سامنے آنے کے بعد ایم ڈی ایچ کے تین مسالہ جات اور ایورسٹ کی ایک پراڈکٹ پر پابندی عائد کی تھی۔

ہانگ کانگ کے فوڈ سیفٹی ڈپارٹمنٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ انڈین کمپنیوں ایم ڈی ایچ اور ایورسٹ کے کچھ پیک شدہ مسالوں میں کیڑے مار دوا ایتھلین آکسائیڈ ملی ہے اور لوگوں کو ان کا استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ ایم ڈی ایچ اور ایورسٹ کی پراڈکٹس انڈیا اور دنیا بھر میں سب سے زیادہ مشہور مسالہ جات میں شمار ہوتی ہیں۔

اس سے قبل ایورسٹ نے کہا تھا کہ اس کی مصنوعات استعمال کے لیے محفوظ ہیں جبکہ ایم ڈی ایچ نے ان خبروں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا۔
IF YOU WANT TO EARN DAILY 55$      CLICK HERE
ایف ڈی اے کے ترجمان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ 'ایف ڈی اے ان رپورٹس سے آگاہ ہے اور اس صورتحال کے حوالے سے اضافی معلومات اکٹھی کر رہا ہے۔'

سنگاپور نے بھی ایورسٹ کے مچھلی کے مسالوں کو واپس بھجوا دیا ہے اور کہا ہے کہ اس میں مبینہ طور پر ایتھلین آکسائیڈ موجود ہے۔

انڈیا میں مسالہ جات سے متعلق حکومتی بورڈ موجود ہے جو بیرون ملک برآمد کیے جانے والے پراڈکٹس کی نگرانی کرتا ہے۔

اس کی جانب سے رواں ہفتے کے آغاز میں کہا گیا تھا کہ وہ دونوں انڈین کمپنیوں کے حوالے سے معلومات لے رہے ہیں، ان کے پلانٹس میں انسپیکشن شروع ہو گئی ہے اور کوالٹی کے مسئلے کی 'بنیادی وجہ' جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

دونوں کمپنیوں کی ویب سائٹس سنیچر کو بند ہو گئی تھیں۔

اس سے قبل ایورسٹ نے کہا تھا کہ اس کی مصنوعات استعمال کے لیے محفوظ ہیں جبکہ ایم ڈی ایچ نے ان خبروں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا۔
ایف ڈی اے کے ترجمان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ 'ایف ڈی اے ان رپورٹس سے آگاہ ہے اور اس صورتحال کے حوالے سے اضافی معلومات اکٹھی کر رہا ہے۔'


انڈیا میں مسالہ جات سے متعلق حکومتی بورڈ موجود ہے جو بیرون ملک برآمد کیے جانے والے پراڈکٹس کی نگرانی کرتا ہے۔

اس کی جانب سے رواں ہفتے کے آغاز میں کہا گیا تھا کہ وہ دونوں انڈین کمپنیوں کے حوالے سے معلومات لے رہے ہیں، ان کے پلانٹس میں انسپیکشن شروع ہو گئی ہے اور کوالٹی کے مسئلے کی 'بنیادی وجہ' جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
WATCH COMPLETE VIDEO        CLICK HERE
دونوں کمپنیوں کی ویب سائٹس سنیچر کو بند ہو گئی تھیں۔



ایتھلین آکسائیڈ کو انڈسٹری میں مختلف کاموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے مسالہ جات میں جراثیم کش کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

امریکہ کے ماحولیاتی تحفظ کے ادارے ای پی اے کا کہنا ہے کہ یہ کیمیکل انسانوں میں کینسر کا باعث بنتا ہے۔
FOR MORE FOLLOW MY BLOGS         CLICK HERE 
سنہ 2018 میں ای پی اے نے لکھا تھا کہ 'انسانوں کے اندر اس حوالے سے شواہد ملے ہیں کہ انسانی جسم میں ایتھلین آکسائیڈ جانے سے اس میں لیمگفائیڈ کینسر اور عورتوں میں بریسٹ کینسر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

بی بی سی نے اس حوالے سے ایورسٹ اور ایم ڈی ایچ سے رابطہ کیا ہے لیکن ابھی کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

انڈین مسالے ماضی میں بھی عالمی پابندیوں کی زد میں آ چکے ہیں۔ 2023 میں یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگس اتھارٹی نے ایورسٹ کے سمبر مسالہ اور گرم مسالہ کو مارکیٹ سے واپس لینے کی ہدایت کی تھی۔
ان مسالوں میں سالمونیلا مثبت پایا گیا۔ یہ بیکٹیریا اسہال، پیٹ میں درد، بخار، چکر آنا یا الٹی کا سبب بن سکتا ہے۔

ایتھلین آکسائیڈ ایک بے رنگ اور آتش گیر گیس ہے۔ یہ عام طور پر زراعت، صحت کی دیکھ بھال اور فوڈ پروسیسنگ کی صنعتوں میں فومیگینٹ، کیڑے مار ادویات اور جراثیم کش سپرے بنانے میں استعمال ہوتی ہے۔









sinus arrhythmia a sign of heart disease.

 sinus arrhythmia a sign of heart disease.


Sinus arrhythmia is a condition portrayed by sporadic pulses that happen when the heart's normal pacemaker, the sinus hub, conveys electrical messages at an unpredictable rate. Dissimilar to different sorts of arrhythmias, sinus arrhythmia is regularly harmless and frequently happens in sound people, particularly during specific physiological circumstances like breathing or during rest. Nonetheless, it's fundamental to figure out its subtleties and expected ramifications, incorporating its relationship with coronary illness.

Figuring out Sinus Arrhythmia:

Sinus arrhythmia is a variety of the ordinary heart cadence, portrayed by unpredictable spans between pulses. In sinus arrhythmia, the pulse increments with motivation (taking in) and diminishes with lapse (breathing out). This peculiarity is essentially because of changes in vagal tone, which is the impact of the vagus nerve on the heart. It's critical to take note of that sinus arrhythmia is more articulated in more youthful people and will in general diminish with age.               

Causes and Types:

Respiratory Sinus Arrhythmia (RSA): This kind of sinus arrhythmia is firmly connected to the respiratory cycle. It's more perceptible during slow, profound breathing and will in general diminish during quick breathing or breath-holding.

IF YOU WANT TO EARN DAILY  25$  CLICK HERE

Non-respiratory Sinus Arrhythmia: While RSA is the most widely recognized structure, sinus arrhythmia can likewise happen freely of the respiratory cycle. This type might be affected by variables like stance, profound state, or certain meds.

Signs and Side effects:

Sinus arrhythmia frequently causes no side effects and is often identified unexpectedly during routine clinical check-ups or electrocardiogram (ECG) testing. Nonetheless, now and again, people might encounter palpitations (impressions of fast or unpredictable heartbeat), discombobulation, or swooning spells, particularly assuming the arrhythmia is extreme or related with a fundamental heart condition.


Relationship with Coronary illness:

While sinus arrhythmia itself is normally innocuous, it can now and again be related with hidden heart conditions, especially on the off chance that it happens in blend with different side effects or irregularities on cardiovascular tests. A few potential affiliations include:

Cardiovascular breakdown: at times, sinus arrhythmia might happen in people with cardiovascular breakdown, a condition where the heart can't siphon blood successfully. In these cases, sinus arrhythmia might be a marker of autonomic brokenness or basic heart pathology.

Coronary Corridor Infection (computer aided design): computer aided design happens when the veins providing the heart muscle become restricted or obstructed because of the development of plaque. Sinus arrhythmia might happen in people with computer aided design, especially during episodes of angina (chest torment) or myocardial ischemia (lacking blood supply to the heart muscle).

Autonomic Brokenness: Issues of the autonomic sensory system, which controls compulsory physical processes, for example, pulse and circulatory strain, might be related with sinus arrhythmia. Conditions like autonomic neuropathy or dysautonomia can upset the typical guideline of pulse and cadence.

Underlying Coronary illness: Certain primary irregularities of the heart, for example, inborn heart imperfections or cardiomyopathies, may incline people toward sinus arrhythmia or different sorts of arrhythmias.

Indicative Assessment:

In the event that sinus arrhythmia is distinguished on an ECG or during an actual assessment, further assessment might be important to decide its hidden reason and survey its clinical importance. Demonstrative tests that might be performed include:

Electrocardiogram (ECG): This basic, painless test records the electrical movement of the heart and can assist with distinguishing arrhythmias like sinus arrhythmia.

Holter Checking: This versatile gadget records the heart's electrical movement more than a 24 to 48-hour time frame, taking into consideration consistent observing of arrhythmias during everyday exercises.

Echocardiography: This imaging test utilizes sound waves to make itemized photos of the heart's design and capability, assisting with surveying for primary irregularities or proof of coronary illness.

Practice Pressure Test: In this test, the patient activities on a treadmill or exercise bike while their pulse and mood are observed. It can assist with assessing the heart's reaction to actual effort and recognize work out prompted arrhythmias.

The board and Treatment:

As a rule, sinus arrhythmia doesn't need explicit treatment, particularly on the off chance that it is asymptomatic and not related with fundamental coronary illness. Notwithstanding, assuming that sinus arrhythmia is causing side effects or happens related to other heart irregularities, the executives procedures might include:

Way of life Changes: Taking on a solid way of life, including standard activity, keeping a sound weight, and staying away from extreme liquor and caffeine utilization, can assist with overseeing sinus arrhythmia and lessen the gamble of entanglements.

Prescriptions: now and again, meds, for example, beta-blockers or calcium channel blockers might be endorsed to assist with controlling pulse and musicality, particularly in the event that sinus arrhythmia is related with conditions like cardiovascular breakdown or computer aided design.

Cardiovascular Gadgets: For people with serious or dangerous arrhythmias, implantable gadgets like pacemakers or implantable cardioverter-defibrillators (ICDs) might be prescribed to assist with directing heart mood and forestall unexpected heart failure.           

Treatment of Hidden Conditions: Tending to any fundamental heart conditions, like coronary conduit sickness or cardiovascular breakdown, is fundamental in overseeing sinus arrhythmia and decreasing the gamble of entanglements.

Conclusion:


In outline, sinus arrhythmia is a typical and normally harmless condition described by unpredictable pulses that are many times connected with the respiratory cycle. While sinus arrhythmia itself ordinarily doesn't show coronary illness, it could be related with hidden heart pathology now and again. Hence, people with sinus arrhythmia should go through suitable assessment and checking to recognize any expected hidden causes or related risk factors. By understanding the subtleties of sinus arrhythmia and its expected ramifications, medical care suppliers can successfully oversee and treat this condition, at last working on persistent results and personal satisfaction.

PTI not holding 'indirect access talks' with anybody, explains Gohar

 PTI chairman says Imran only sought names for negotiations, but none taking place right now

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ عمران نے مذاکرات کے لیے صرف نام مانگے تھے لیکن ابھی کوئی نام نہیں لے رہا۔



ISLAMABAD:

The Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) isn't right now holding 'secondary passage talks' with anybody, explained party director Counselor Gohar Khan on Monday, simply a day after it was accounted for that the detained establishing party pioneer Imran Khan had approved discussions with the foundation and political powers.

The party executive's comments came while tending to a presser close by party pioneer Sher Afzal Marwat following a gathering with Imran at Adiala prison.

He expressed that the ex-chief had just looked for names for holding dealings, yet no discussions were being held at the present time.

"Today, the PTI pioneer was banned from tending to the media by the prison organization, while a few of our legitimate delegates were denied passage into the prison," he added.

He said PML-N supremo Nawaz Sharif had been "absolved of all charges, while the PTI organizer was being rebuffed in manufactured cases".

"The police are being utilized against our party. Maryam Nawaz wearing police clothing sends an unmistakable message that the police are subordinate to them," Gohar cited the PTI pioneer as saying during their gathering.

اسلام آباد:

پارٹی کے ڈائریکٹر کونسلر گوہر خان نے پیر کے روز وضاحت کی کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ابھی کسی کے ساتھ 'ثانوی حوالے سے بات چیت' نہیں کر رہی ہے، صرف ایک دن بعد جب اس کا احتساب کیا گیا کہ حراست میں لیے گئے پارٹی کے بانی عمران خان نے فاؤنڈیشن اور سیاسی طاقتوں کے ساتھ بات چیت کی منظوری دی گئی۔

FOLLOW MY WHATSAPP CHANNEL CLICK HERE

پارٹی ایگزیکٹو کے تبصرے اڈیالہ جیل میں عمران کے ساتھ ایک اجتماع کے بعد پارٹی کے سرخیل شیر افضل مروت کے ایک قریبی پریسر سے خطاب کرتے ہوئے سامنے آئے۔

انہوں نے اظہار خیال کیا کہ سابق چیف نے لین دین کے لیے صرف ناموں کی تلاش کی تھی لیکن فی الحال کوئی بات چیت نہیں ہو رہی۔

انہوں نے مزید کہا، "آج، پی ٹی آئی کے علمبردار پر جیل کی تنظیم کی طرف سے میڈیا کے سامنے آنے پر پابندی عائد کی گئی تھی، جبکہ ہمارے چند جائز مندوبین کو جیل میں جانے سے منع کیا گیا تھا۔"

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے سپریمو نواز شریف کو "تمام الزامات سے بری کر دیا گیا ہے، جب کہ پی ٹی آئی کے آرگنائزر کو تیار شدہ کیسز میں سرزنش کی جا رہی ہے"۔

"پولیس کو ہماری پارٹی کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔ مریم نواز کا پولیس کا لباس پہننا ایک واضح پیغام دیتا ہے کہ پولیس ان کے ماتحت ہے،" گوہر نے اپنے اجتماع کے دوران پی ٹی آئی کے علمبردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔

Taking over from Gohar, PTI pioneer Sher Afzal Marwat said the party organizer condemned Unfamiliar Clergyman Ishaq Dar's arrangement as agent state leader, and named him Nawaz's "frontman".

"Discussions are progressing for the determination of the executive of the Public Records Board of trustees (PAC), and a ultimate conclusion will be declared tomorrow," added Marwat, whose name is likewise in the running.

Tending to reports of previous PTI pioneers rejoining the party, they kept up with that main Imran will have a last say regarding this situation.

IF YOU WANT TO EARN DAILY 95$  CLICK HERE

A day sooner, it was accounted for that Imran had given the go-ahead to his party for exchanges with both the foundation and political foes. Nonetheless, he clarified that any discussions should play by the rulebook, focusing on the party's eagerness to plunk down with both the people pulling the strings and political foes for everyone's benefit.

گوہر سے عہدہ سنبھالتے ہوئے، پی ٹی آئی کے سرخیل شیر افضل مروت نے کہا کہ پارٹی آرگنائزر نے ناواقف پادری اسحاق ڈار کے بطور ایجنٹ اسٹیٹ لیڈر کے انتظامات کی مذمت کی، اور انہیں نواز کا "فرنٹ مین" قرار دیا۔

"پبلک ریکارڈز بورڈ آف ٹرسٹیز (PAC) کے ایگزیکٹو کے تعین کے لیے بات چیت جاری ہے، اور کل ایک حتمی نتیجے کا اعلان کیا جائے گا،" مروت نے مزید کہا، جن کا نام بھی اسی طرح چل رہا ہے۔

پی ٹی آئی کے سابقہ ​​علمبرداروں کی پارٹی میں دوبارہ شمولیت کی خبروں کو دیکھتے ہوئے، انہوں نے اس بات کو برقرار رکھا کہ عمران اس صورتحال کے بارے میں آخری بات کریں گے۔

ایک دن پہلے، یہ حساب کیا گیا تھا کہ عمران نے اپنی پارٹی کو بنیاد اور سیاسی دشمنوں کے ساتھ تبادلے کے لئے آگے بڑھا دیا تھا. بہر حال، انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی بحث کو اصولی کتاب کے مطابق کھیلنا چاہیے، پارٹی کی خواہش پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کہ دونوں لوگوں کے مفادات اور سیاسی دشمنوں کے ساتھ ڈوریں کھینچیں

"How the exchanges will happen and in what climate ought to be chosen first, really at that time will the way for the talks be cleared with the people who are the partners," he added.

READ  Sher Afzal Marwat said the party organizer condemned Unfamiliar 

PTI pioneer Shibli Faraz encouraged for the arrival of the PTI's female individuals and political prisoners, demanding that judicial actions ought to just be sought after where legitimized.


Besides, Shehryar Afridi explained that the PTI's goal isn't to look for a Public Compromise Mandate (NRO) for itself yet rather to haggle to improve Pakistan's future.

Read Imran gives PTI the go-ahead for talk

He likewise referenced Imran Khan's longstanding craving to draw in with the foundation from the very beginning, bemoaning the shortfall of a reaction hitherto.

In the interim, the PTI emphatically denounced the monetary "slaughter" of ranchers by the "command criminal government" and the "annihilation" of their livelihoods assuming some pretense of "poor people and defective wheat acquisition technique" of the Punjab government.

A party representative on Monday censured the "badgering" of the ranchers' chiefs through unlawful strikes, including the capture of the Kisan Board Punjab (KBP) head, by the counter kisan government.

انہوں نے مزید کہا کہ "تبادلے کیسے ہوں گے اور پہلے کس ماحول کا انتخاب کیا جانا چاہیے، واقعی اس وقت ان لوگوں کے ساتھ بات چیت کا راستہ صاف ہو جائے گا جو شراکت دار ہیں۔"

پی ٹی آئی کے علمبردار شبلی فراز نے پی ٹی آئی کی خواتین شخصیات اور سیاسی قیدیوں کی آمد کے لیے حوصلہ افزائی کی، اور مطالبہ کیا کہ جہاں قانونی کارروائی کی جائے وہاں عدالتی کارروائی کی جانی چاہیے۔

اس کے علاوہ، شہریار آفریدی نے وضاحت کی کہ پی ٹی آئی کا مقصد اپنے لیے پبلک کمپرومائز مینڈیٹ (این آر او) تلاش کرنا نہیں ہے بلکہ پاکستان کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے ہنگامہ آرائی کرنا ہے۔

انہوں نے اسی طرح عمران خان کی ابتدا سے ہی فاؤنڈیشن کے ساتھ جڑنے کیدی رینہ خواہش کا حوالہ دیا، اب تک کسی ردعمل کی کمی پر افسوس کا اظہار کیا۔

عبوری طور پر، پی ٹی آئی نے "کمانڈ مجرمانہ حکومت" کے ذریعہ کھیتی باڑی کرنے والوں کے مالیاتی "ذبح" اور پنجاب حکومت کی "غریب لوگوں اور گندم کے حصول کی خراب تکنیک" کا کچھ بہانہ بنا کر ان کی روزی روٹی کے "تباہ" کی سختی سے مذمت کی۔

پیر کے روز پارٹی کے ایک نمائندے نے کسانوں کی حکومت کی طرف سے کسان بورڈ پنجاب (KBP) کے سربراہ کی گرفتاری سمیت غیر قانونی ہڑتالوں کے ذریعے کھیتی باڑی کے سربراہوں کی "بیجرنگ" کی مذمت کی۔

شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم کا ’نمائشی عہدہ‘

 شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم کا ’نمائشی عہدہ‘ کیوں دیا؟

SHEHBAZ SHARIF PM OF PAKISTAN

پاکستان کی تاریخ میں ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ کسی وزیرِاعظم نے کسی کو اپنا نائب مقرر کیا ہوا۔ اس سے قبل سنہ 2012 میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکومت میں اس وقت کی حکومتی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ق) سے تعلق رکھنے والے چوہدری پرویز الٰہی کو بھی ملک کا نائب وزیراعظم مقرر کیا گیا تھا۔

تاہم اُس وقت کابینہ ڈویژن سے جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن میں واضح طور پر لکھا گیا تھا کہ نائب وزیراعظم کے پاس ’وزیراعظم کا کوئی اختیار نہیں ہوگا۔


پاکستان کی تاریخ میں ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ کسی وزیرِاعظم نے ملک کا نائب وزیرِاعظم مقرر کیا ہو

بحیثیت نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار کے پاس کیا اختیارات ہوں گے؟

’یہ ایک اِنفارمل پوزیشن ہے اور ایک ایگزیکٹو آرڈر (وزیر اعظم کے حکم) کے ذریعے وجود میں آئی ہے۔‘

’آپ اس بات سے اندازہ لگالیں کہ پچھلی پی ڈی ایم کی حکومت میں اسحاق ڈار لندن میں مقیم تھے اور انھوں نے وہاں بیٹھے بیٹھے اس وقت کے وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کو ان کے عہدے سے ہٹوا دیا تھا اور خود پاکستان آ کر وزیرِ خزانہ بن گئے تھے۔‘


ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے آئین میں ’نائب وزیراعظم‘ کے عہدے کا کوئی ذکر نہیں

اسحاق ڈار کو نائب وزیرِاعظم بنانے کے پیچھے کیا وجوہات ہو سکتی ہیں؟

اس وقت یہ بھی سوالات اُٹھائے جا رہے ہیں کہ پاکستانی وزیرِاعظم کو وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیرِ اعظم مقرر کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے سینیٹر عرفان صدیقی نے بی بی سی کو بتایا کہ ’وزیرِاعظم کو حق ہے کہ وہ اپنے کام کا بوجھ شیئر کریں اور اور ایسے شخص کا انتخاب کر سکیں جو ان کا ہاتھ بٹا سکے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’ڈار صاحب انتظامی، سیاسی اور اقتصادی امور کے تمام پہلوؤں کو جانتے ہیں اور وہ وزیرِاعظم کے ساتھ مل کر ہر کام احسن طریقے سے کریں گے۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اسحاق ڈار کو نائب وزیرِاعظم مقرر کرنے میں نواز شریف کی مرضی موجود ہے تو انھوں نے کہا کہ ’شہباز شریف اہم فیصلوں پر عمومی طور پر نواز شریف سے مشاورت کرتے ہیں، ممکن ہے کہ انھوں نے اس حوالے سے بھی ان کی رائے لی ہو۔‘

دوسری جانب پاکستانی سیاست کو سمجھنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیرِ اعظم تقرری کا تعلق پاکستان مسلم لیگ ن کی اندرونی سیاست سے ہے۔

لاہور میں مقیم تجزیہ کار سلمان غنی کہتے ہیں کہ ’اسحاق ڈار ماضی میں نواز شریف کی حکومتوں میں ہمیشہ معتبر رہے ہیں اور جب بھی نواز شریف کوئی فیصلہ لیتے ہیں تو اسحاق ڈار سے ضرور مشورہ کرتے ہیں۔‘

خیال رہے کہ ماضی میں اسحاق ڈار چار بار وزیر خزانہ رہ چکے ہیں لیکن اس بار وزیرِاعظم شہباز شریف کی حکومت نے محمد اورنگزیب کو اس منصب پر فائز کیا اور اسحاق ڈار کو وزیرِ خارجہ بنایا۔

اسحاق ڈار سابق وزیرِاعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی ہونے کے ساتھ ساتھ ان کے سمدھی بھی ہیں۔

PLEASE FOLLOW MY CHANNEL  CLICK HERE    

نواز شریف کے نزدیک اسحاق ڈار کی اہمیت کو واضح کرنے کے لیے سلمان غنی کہتے ہیں کہ: ’میں اکثر کہتا ہوں کہ میں ن لیگ میں کسی بھی قسم کے مذاکرات یا بات چیت کو تب تک سنجیدہ نہیں سمجھتا جب تک اسحاق ڈار اس میں شامل نہ ہوں۔‘

دیگر تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اسحاق ڈار کو نائب وزیرِاعظم بنانا وزیرِاعظم شہباز شریف کا نہیں بلکہ ان کے بڑے بھائی نواز شریف کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔

سیاسی تجزیہ کار عارفہ نور کہتی ہیں کہ ’میرے خیال میں یہ وزیراعظم شہباز شریف کا کم اور نواز شریف کا فیصلہ زیادہ ہوگا۔‘

وہ کہتی ہیں کہ ’یہاں اہم سوال یہ ہے کہ نواز شریف کو یہ فیصلہ کرنے کی ضرورت کیوں پڑی؟‘

وہ مزید کہتی ہیں کہ ’یا پھر یہ ہو سکتا ہے کہ نواز شریف کو لگا ہو کہ اسحاق ڈار بطور نائب وزیرِاعظم کابینہ میں ان کی اچھی طرح سے نمائندگی کر پائیں گے۔‘

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیرِ اعظم تقرری کا تعلق پاکستان مسلم لیگ ن کی اندرونی سیاست سے ہے